تازہ ترین

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

چین نے انسانی تاریخ کی سب سے عظیم دوربین تیارکرلی

بیجنگ: چین کے قومی فلکیات کے ادارے نے دنیا کی سب سے بڑی خلائی دوربین تیار کرلی جو کہ آئندہ دس سے 20 سال تک خلاوٗں میں اپنی برتری برقراررکھے گی۔

چین میں بنائی جانے والی دنیا کی سب سے بڑی دوربین پر اتوار کے روز کام مکمل ہونے کے بعد جلد اس کا تجربہ شروع کر دیا جائے گا۔ خیال رہے کہ فاسٹ نامی اس دوربین کا حجم فٹبال کے تین گروانڈ کے برابر ہے۔

گذشتہ کچھ عرصے سے یہ دوربین تکمیل کے آخری مراحل میں تھی اور اتوار کو اس پر آخری 4450 پینل لگا کر اس کی تکمیل مکمل کی گئی۔ چین کے سرکاری خبر رساں ادارے نے اس دوربین کے مکمل ہونے کو تاریخ ساز قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا تجربہ رواں برس ستمبر سے شروع کیا جائے گا۔

چین کے صوبے گیزو کے علاقے پن ٹینگ میں دوربین پرآخری پینلز کو نصب کرنے کے کام کو دیکھنے کے لیے ماہرین، سائنس فکشن کے مداح، اس پر کام کرنے والے لوگ اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سمیت تقریباً 300 افراد موجود تھے۔

چین کے قومی فلکیات کے ادارے سے وابستہ زنگ ژوانین کا اس موقعے پر کہناتھا کہ جلد سائنس دان اس دوربین سے کام لینا شروع کر دیں گے۔ خلا کی گہرایوں کا جائزہ لینے کے لیے بنائی جانی والی اس دوبین کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ اس بات کی مظہر ہے کہ چین غیر معیاری صنعتکاری سے ہٹ کر ہائی ٹیک سائنسی صنعتکاری کی طرف بڑھنےکا ارادہ رکھتا ہے۔

زنگ ژوانین کا کہنا تھا کہ اس منصوبے سے خلا میں پوشیدہ رازوں کو بہتر طریقے سے جاننے میں مدد ملے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس دوربین کی مدد سے خلائی مخلوق کے بارے میں بھی تحقیق کی جا سکے گی۔

ان کے بقول یہ دور بین اگلے دس سے 20 برس تک دنیا کے سب سے بڑی دور بین رہے گی اور اس کے سامنے دیگر بڑی دوربینیں پست دکھائی دیں گی۔

زنگ ژوانین نے مزید بتایا کہ یہ دنیا میں موجود دیگر دوربینوں سے کئی گناہ زیادہ طاقتور بھی ہوگی۔ خیال رہے کہ اس دور بین کو بنانے کے کام کا آغاز سنہ 2011 میں ہوا تھا۔

Comments

- Advertisement -