تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

مطالبات نہ مانے تو لانگ مارچ کریں‌ گے، بلاول کی دھمکی

لاہور : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت نے ہمارے مطالبات نہیں مانے تو ستائیس دسمبر کو لانگ مارچ کا اعلان ہوگا، تین ماہ گو نواز گو اور تین ماہ الیکشن کی تیاری کریں گے۔ دوہزارہ اٹھارہ میں میاں صاحب جیل میں یا سعودی عرب میں یا پتہ نہیں کہاں ہوں گے، ابھی تو پارٹی شروع ہو ئی ہے، تیار ہو جائیں بلاول باہر آ رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلاول ہاؤس میں وسطی پنجاب کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ اپنے چار مطالبات کیلئے کمیٹی بناؤں گا جو یہ مطالبات لے کر آگے بڑھے گی اوراگر ن لیگ نے 27 دسمبر تک اس کمیٹی کی باتیں نہ مانیں تو ہم ہنستے ہوئے اور ناچتے ہوئے آپ کو نکالیں گے اور آپ روتے ہوئے جائیں گے اور واپس نہیں آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 27 دسمبر کے بعد میں لاہور میں ہی رہوں گا اور میری پوری سیاست کا محور بلاول ہاؤس ہوگا جس کے بعد شریف برادران دیکھیں گے کہ بھٹو کے نعرے لگیں گے۔

قبل ازیں پیپلزپارٹی کے یوم تاسیس کی تقریبات کے آخری روز بلاول بھٹو زرداری جلسہ گاہ آتے ہی جیالوں میں گھل مل گئے۔ اس موقع پراسٹیج سیکریٹری ندیم افضل چن سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے روکے جانے پر جذباتی ہوگئے۔

بلاول بھٹو نے اسٹیج پرآتے ہی قمر الزمان کائرہ اور ندیم افضل چن کے ہاتھ پکڑ کر جیالوں کی یکجہتی کا انداز اپنایا۔ بلاول بھٹو نے کارکنوں کا جوش دیکھا تو تقریر سے پہلے نیچے کارکنوں سے ملنے چلے گئے۔

بلاول بھٹو نے ایک معذور کارکن کے پاس بیٹھ کر باتیں کیں۔ خواتین کارکنان سے بھی ملے۔ کارکنوں نے بلاول کے ساتھ خوب سیلفیاں بنوائیں اس سے پہلے ماحول تھوڑا تلخ ہوا۔

اسٹیج سیکریٹری ندیم افضل چن جذباتی ہوگئے۔ ندیم افضل چن کو سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے روکا گیا تھا جس پر انہوں نے برہمی کا اظہار کیا۔

سیاست عبادت ہے اور عبادت میں جھوٹ بولنا حرام ہے، خورشید شاہ

 قبل ازیں خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ میرا ایمان ہے سیاست عبادت ہے اور عبادت میں جھوٹ بولنا حرام ہے،حکمرانوں نے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا جھوٹ بولا ، لوڈ شیڈنگ تو ختم نہیں ہوئی لیکن بجلی کی قیمتیں بڑھا کر غریب عوام کی جیبوں پر ڈاکا ڈالا گیا۔

 خورشید شاہ نے کہا کہ لاہور بھٹو اور اس کے پرستاروں کا گھر ہے، لاہور میں تاریخی قرارداد قائد اعظم محمد علی جناح کی سرپرستی میں پاس کی گئی اس کے بعد قائد عوام کی قیادت کی میں پیپلز پارٹی کا قیام ہوا یہ اعزاز بھی لاہور کے حصے میں آیا۔

دریں اثنا تقریب سے قمر زماں کائرہ اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

Comments

- Advertisement -