تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

بائیک پر طویل سفر کر کے فرائض کی انجام دہی کرنے والی معلمہ

لاہور: آج دنیا بھر میں جہاں اساتذہ کا عالمی دن منایا جارہا ہے وہیں ایک پاکستانی خاتون استاد آج کے دن سے بے نیاز اپنے فرائض کی انتھک تکمیل میں مشغول ہیں۔

سنہ 1994 سے آغاز کیے جانے والے اس دن کو منانے کا مقصد استاد کی عظمت کا اعتراف کرنا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ یونیسکو کے زیر اہتمام یہ دن اساتذہ کے نام کیا گیا تاکہ انہیں خراج تحسین پیش کیا جاسکے۔

پاکپتن سے تعلق رکھنے والی فریدہ پروین ایک مقامی اسکول میں معلمہ کے فرائض انجام دے رہی ہیں۔ لیکن ٹہریئے، بات اتنی سادہ نہیں جتنی نظر آرہی ہے، فریدہ ہر روز اپنے گھر سے اسکول پہنچنے کے لیے 35 کلو میٹر کا سفر طے کرتی ہیں، اور یہ سفر وہ موٹر سائیکل پر طے کرتی ہیں۔

پاکستان میں جہاں بڑے شہروں میں کبھی کبھار خواتین بائیک چلاتی نظر آجاتی ہیں، وہاں ایک چھوٹے سے شہر میں خاتون کا بائیک چلانا ایک نہایت حیرت انگیز اور معیوب بات تھی۔

مزید پڑھیں: بائیک پر ایسا سفر جس نے زندگی بدل دی

فریدہ اور بائیک کا ساتھ کافی پرانا ہے۔ پاکپتن ڈاٹ سجاگ کے مطابق پاکپتن کے نواح میں واقع ان کے گاؤں بہاول میں موجود اسکول صرف پرائمری تک تھا لیکن اس کو جواز بنا کر فریدہ نے اپنی تعلیم کو خیرباد نہیں کہا۔ انہوں نے اپنے والد کی بائیک پر گاؤں سے دور ہائی اسکول جانا شروع کردیا۔ اسی طرح ایک لمبا سفر کر کے انہوں نے اعلٰ تعلیم حاصل کی۔

فریدہ کو معلمہ بننے کا بچپن سے شوق تھا۔ وہ عام لڑکیوں کی طرح اپنی تعلیم مکمل کر کے گھر بیٹھ کر اسے ضائع نہیں کرنا چاہتی تھیں۔ وہ یہ بھی چاہتی تھیں کہ اپنے نواحی گاؤں میں نئی نسل کی علم کی پیاس کو سیراب کریں۔

فریدہ سنہ 2014 سے گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول رام پور میں تدریس کے فرائض سرانجام دے رہی ہیں۔

وہ بتاتی ہیں، ’موٹر سائیکل چلانے کی وجہ سے ابتدا میں لوگوں نے بہت باتیں بنائیں اور ہمارے گھرانے کو عجیب و غریب نگاہوں اور باتوں کا سامنا کرنا پڑا، لیکن میں نے ان تمام رویوں کو نظر انداز کیا۔ آج وہی لوگ اپنی بچیوں کو میرے پاس پڑھنے کے لیے بھیجتے ہیں‘۔

فریدہ کے اس ان تھک سفر میں انہیں ان کے گھر والوں اور والدین کی مکمل حمایت حاصل ہے۔

مزید پڑھیں: صنفی تفریق کو للکارتی مصر کی خواتین بائیکرز

ان کے والد خود تو مڈل پاس ہیں لیکن انہیں جنون ہے کہ ان کی اولاد تعلیم حاصل کرے۔ فریدہ کا ایک بھائی انٹر میڈیٹ جبکہ دوسرا بی ایس سی انجئینرنگ کا طالب علم ہے۔ ان کی سب سے چھوٹی بہن کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج سے ڈینٹسٹ کی تعلیم حاصل کر رہی ہے۔

فریدہ اپنی تنخواہ سے اپنے بہن بھائیوں کے تعلیمی اخراجات پورے کرنے میں بھی اپنے والد کی مدد کرتی ہیں۔

فریدہ کا عزم ہے کہ پاکپتن جیسے غیر ترقی یافتہ شہر میں وہ لڑکیوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں تاکہ وہ بھی بڑی ہو کر ایک اور فریدہ پروین بن سکیں۔

Comments

- Advertisement -