نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کا پاکستان پر ہندوستانی سرجیکل اسٹرائیکس کا ثبوت مانگنا ہندو انتہا پسندوں کو ایک آنکھ نہ بھایا اور ان پر اس وقت سیاہی پھینک دی گئی جب وہ اپنی پارٹی کے ایک رہنما کے گھر پر موجود تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر اعلیٰ کیجریوال پارٹی کے ایک مقامی رہنما شنکر سیوا داس کے گھر سے نکل رہے تھے کہ ایک شخص نے ان کے چہرے پر سیاہی پھینک دی۔ اس نے کیجریوال پر ملک مخالف ہونے کا الزام بھی عائد کیا۔
سیاہی پھینکنے والے شخص کی شناخت دنیش کے نام سے ہوئی جسے پولیس نے گرفتار کرلیا۔
واقعہ کے بعد کیجریوال نے اپنی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا، ’خدا اس شخص کا بھلا کرے جس نے مجھ پر سیاہی پھینکی۔ میری دعائیں اس کے ساتھ ہیں‘۔
Hmmm… God bless those who threw ink at me. I wish them well.
— Arvind Kejriwal (@ArvindKejriwal) October 4, 2016
واضح رہے کہ اروند کیجریوال نے دو روز قبل اپنے فیس بک صفحہ پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی تھی جس میں وہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کر رہے تھے کہ پاکستان میں ہونے والے سرجیکل اسٹرائیکس کا ثبوت دنیا کے سامنے پیش کیا جائے تاکہ بھارت کی ساکھ خراب نہ ہو۔