کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے پاک سر زمین پارٹی کے رہنماء انیس قائم خانی کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم جاری کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق دہشت گردوں کے سہولت کار اور علاج معالجے کے کیس میں گرفتار ملزم انیس قائم خانی کے وکلاء کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ سے ضمانت کے لیے درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ’’انیس قائم خانی نے ڈاکٹر عاصم سے فون پر بات کی اور نہی ہی دہشت گردوں کا علاج کروایا‘‘۔
درخواست میں مزید لکھا گیا تھا کہ ’’ڈاکٹر عاصم نے انیس قائم خانی پر کوئی الزام عائد نہیں کیا جبکہ تفتیشی افسر نے بھی عدالت میں بھی انیس قائم خانی کا نام نہیں لیا، دورانِ سماعت سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کیا کہ انیس قائم خانی نے ایم کیو ایم کے کارکنان کو علاج کی سہولت دلوائیں۔
دوسری جانب نامزد میئر کراچی وسیم اختر اور رؤف صدیقی کے وکلاء کی جانب سے بھی ضمانت کے لیے درخواست دائر کی گئی ہے ، جس پر اعتراضات لگا کر واپس کردیا گیا تھا تاہم ایم کیو ایم کے وکلاء اعتراضات دور کرنے کے بعد دوبارہ دائر کریں گے، جس پر سماعت آج ہی متوقع ہے۔
واضح رہے انیس قائم خانی کو 2 روز قبل درخواست ضمانت مسترد ہونے پر اے ٹی سی سے گرفتار کیا گیا تھا۔