تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

ایم کیو ایم کا اپنے پرچم سے قائد متحدہ کا نام ہٹانے کا فیصلہ

کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے پارٹی پرچم سے بانی تحریک کا نام ہٹانے اور جھنڈے پر انتخابی نشان پتنگ لگانے کا بھی فیصلہ کرلیا جب کہ متحدہ کے ارکان پارلیمنٹ اپنے قائد کے خلاف ایوان میں قرار داد لانے کا فیصلہ پہلے ہی کرچکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار نے قائد متحدہ کی ملک کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کے بعد اظہار لاتعلقی کو  مزید پختہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پارٹی پرچم سے الطاف حسین کا نام ہٹانے اور اس پر انتخابی نشان پتنگ کو آویزاں کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ایم کیو ایم کے ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کارکنوں کو شاہراہوں پر لگے بانی تحریک کے نام والے جھنڈے ہٹانے کی بھی ہدایت کردی ہے، دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی اور پارلیمنٹرینز کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جس میں قائد ایم کیو ایم کے خلاف پارلیمنٹ میں قرار داد لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

پڑھیں:   پاکستان مخالف بیانات، فاروق ستار کا ایم کیو ایم قائد کے خلاف قرارداد لانے کا فیصلہ

ذرائع نے مزید بتایا کہ ایم کیو ایم کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کی جانے والی قرارداد میں دیگر دوسری جماعتوں کے قائدین اور سیاست دانوں کے ملک مخالف بیانات کی بھی مذمت کی جائے گی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کسی بھی جماعت کی جانب سے اپنے ہی بانی اور قائد کے خلاف اسمبلی میں مذمتی قرار داد جمع کروانے کا یہ پہلا واقعہ ہوگا جس کے لیے مشاورت جاری ہے۔

یاد رہے کہ 22 اگست کو پاکستان مخالف تقریر کے بعد اگلے ہی روز ڈاکٹر فاروق ستار نے قائد ایم کیو ایم سمیت لندن رابطہ کمیٹی سے رابطہ منقطع کرتے ہوئے اعلان لاتعلقی کیا تھا جس کے بعد فاروق ستار نے اپنی صفائی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’’آئندہ ایم کیو ایم پاکستان کا لندن یا بانی تحریک سے کوئی تعلق نہیں اور اب مجھے ہی سربراہ ایم کیو ایم لکھا و پڑھا جائے‘‘۔

Comments

- Advertisement -