کراچی: سندھ کے وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے گذشتہ روزمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ سبین محمود قتل کے ماسٹرمائنڈ کو گرفتارکرلیا گیا ہے جس نے دورانِ تفتیش کراچی میں صفورہ چورنگی پراسماعیلی کمیونٹی کی بس پرہونے والے حملے سمیت کئی حملوں کی منصوبہ بندی کا بھی انکشاف کیاہے۔
مبینہ مجرم نے ٹی ٹوایف کی ڈائریکٹرسبین محمود کے بہیمانہ قتل اورامریکی نژاد پروفیسرڈیبرا لوبو پرحملے کا بھی اعتراف کیا ہے۔
سعد عزیز نامی اس شخص کے ساتھ تعلیم حاصل کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ سعد ایک بالکل نارمل انسان تھا اوراس نے کبھی بھی اپنے عسکریت پسند عزائم ظاہر نہیں کئے- ایک استاد نے بھی انہی خیالات کا اظہارکیا۔
حملہ آوروں اورماسٹر مائند کی گرفتاری میں سب سے ہولناک بات یہ ہے کہ ان حملوں کا مبینہ ماسٹرمائنڈ جس کا نام سعد عزیز ہے وہ آئی بی اے ( انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن) کا سابق گرایجویٹ ہے۔
آئی بی اے کی مرکزی ویب سائٹ پردیکھا جاسکتا ہے کہ سعد عزیز نے 2007 کے سمرسمسٹر میں داخلہ لیا تھا اور2011 میں گرایجویشن کی ڈگری حاصل کی تھی۔
جیسے ہی یہ خبرنشرہوئی کہ کہ تعلیم یافتہ دہشت گرد گرفتار کئے گئے ہیں، پاکستانی ٹویٹر صارفین نے سعد عزیز سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کرنا شروع کردیا۔
I played football with Saad Aziz!! FFS!
— Hasan Askari (@HasanReports) May 21, 2015
Saad Aziz does not seem to be a religious fanatic apparently..What could be his motivation to kill Sabeen Mehmud & wreck havoc on Ismalis?
— Junaid (@Junaid__786) May 21, 2015
Absolutely shocked to see Saad Aziz’s name all over my timeline. Knew him for several years as a junior at IBA. This is mindblowing. — Nabeel Shakeel Ahmed (@ns_ahmed) May 20, 2015
ایک مخصوص ٹویٹر پیغام میں ایک شدت پسند فیس بک گروپ ’’دی ڈیفیانس‘‘ کی بھی نشاندہی کی گئی جس کا سعد رفیق ممبرتھا۔
Among Saad Aziz’s likes on Facebook, this page. Chills me to the bone my friends have mutual friends with him. pic.twitter.com/0sVF3BkzxU — Maliha Aqueel (@AQmaliha) May 20, 2015
یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ آئی بی اےایک ایسا ادارہ ہے جہاں سے موجودہ صدرِ پاکستان ممنون حسین اور سابق اہم وزیراعظم شوکت عزیز جیسی اہم سیاسی شخصیات اور ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرنے والے نام یہاں کے فارغ التحصیل ہیں۔