تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

کوئٹہ: اےٹی سی کےجج نذیر لانگو پر بم حملہ،ایک بچہ جاں بحق 30 افراد زخمی

کوئٹہ: کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاون کے قریب ڈبل روڈ پر زرودار دھماکہ ہوا ہے۔ دھماکے کے نتیجے میں ایک بچہ جاں بحق اور تیس کے قریب زخمی ہو گئے ہے۔ پولیس اور ریسکیو ٹیموں کی جانب سے وقوعہ پر امدادی کاروائیاں جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاون اور سریاب روڈ کے قریب ڈبل روڈ پر زوردار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک بچہ جاں بحق اور 30سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔ دھماکے کی وجہ سے چھ سے آٹھ گاڑیاں مکمل طور پر تباہ  ہو گئیں جن میں ایک پولیس وین بھی شامل ہے۔ دھماکے سے تین دکانیں مکمل تباہ ہو گئیں  ہے جبکہ درجن بھر سے زائد دکانوں کو جذوی نقصان پہنچا ہے۔

 

ذرائع کے مطابق ڈبل روڈ پر ہو نے والا بم حملہ انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج نزیر لانگو پر کیا گیا ہے جس میں وہ تو محفوظ رہے تاہم ان کے گارڈز زخمی ہو نے والوں میں شامل ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ بم حملے کے وقت اسی مقام سے کوئٹہ انڈسٹریل ایریا کے ڈی ایس پی شفقت محمود بھی گزر رہے تھے جو محفوظ رہے تاہم ان کی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے۔

اے آر وائی کے نمائندوں کے مطابق دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنائی دی گئی اور دھماکے کے فوری بعد جگہ کا تعین نہیں ہو سکا تھا جو بعد ازاں کرلیا گیا تھا۔
quetta-blast-2
دھماکے کی اطلا ع پر پولیس اور دیگر قانوں نافذ کر نے والے اداروں کے ساتھ ساتھ ریسکیو ذرائع بھی موقع پر پہنچ گئے۔ سیکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور سرچ آپریشن بھی شروع کر دیا ہے۔ ریسکیو ٹیموں کی جانب سے زخمیوں کو سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے جہاں بیشتر کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے نمائندے کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکہ وقوعہ پر ایک کھڑی گاڑی میں ہوا ہے تاہم اس  بارے میں حتمی طور پر سیکیورٹی فورسسز کی جانب سے تفیش مکمل ہو نے کے بعد ہی کچھ کہا جاسکے گا۔

دھماکے کے بعد پولیس اور بی ڈی ایس کی ٹیموں نے وقوعہ کا معائنہ کر کے شواہد جمع کرنا شروع کر دیئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق دھماکے میں زخمی ہو نے والے افراد میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ جس مقام پر دھماکہ ہوا ہے یہاں پر مکینکس کی دکانیں ہیں اور صبح کے وقت مذکورہ مقام پر لوگوں کا رش ہوتا ہےجس کے باعث زخمیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
پولیس کی جانب سے ابتدائی تفتیش کے مطابق بم ایک گاڑی میں نصب تھا اور دھماکہ خیز مواد کی مقدار کے بارے میں پولیس کا کہنا تھا کہ چالیس کلو سے زائد دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔
بی ڈی ایس ذرائع کے مطابق دھماکہ کیلئے آلٹو گاڑی کا استعمال کیا گیا ہے۔ جس میں تیس سے چالیس کلو دھماکہ خیز مواد نصب تھا اور ریموٹ کنٹرول کی مدد سے دھماکہ کیا گیا کوئٹہ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ دھماکہ میں استعمال ہونے والی گاڑی کا انجن نمبر حاصل کرلیا گیا ہے۔

دوسری جانب سی سی پی اوکوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے میڈیا کو بتایا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ دھماکے کا ٹارگٹ کیا تھا تاہم انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ دھماکے وقت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اور کوئٹہ پولیس کے ایک ڈی ایس پی اس مقام سے گرز رہے تھے جہاں دھماکہ ہوا تاہم وہ دونوں محفوظ رہے ہیں دوسری جانب دھماکے فوری بلوچستان کی وکلاء تنظیموں نے دو روز کیلئے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

Comments

- Advertisement -
Abdul Rasheed
Abdul Rasheed
honda1234