تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کراچی فائرنگ، جامعہ کراچی اسلامک اسٹڈیز کے ڈین جاں بحق

کراچی : گلشن اقبال میں فائرنگ سے جامعہ کراچی اسلامک اسٹڈیز کے ڈین ڈاکٹر شکیل اوج جاں بحق ہوگئے۔

کراچی میں ٹارگٹڈ کارروائیوں کے باوجود قتل وغارت گری کا بازار گرم ہے، کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں میں واقع بیت المکرم مسجد کے قریب موٹر سائیکل پر سوار 2 نامعلوم افراد نے گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں  جامعہ کراچی اسلامک اسٹڈیز کے ڈین ڈاکٹرشکیل اوج زخمی ہوئے، جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

ایس ایس پی ایسٹ پیر محمد شاہ نے ڈاکٹر شکیل اوج کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوتا ہے کہ ملزمان نے انھیں باقاعدہ ریکی کر کے ٹارگٹ کیا، پروفیسر شکیل اوج کو قریب سے سر میں گولی ماری گئی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ حسن اسکوائر سے نیپا چورنگی تک نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ملزمان کی شناخت کرکے ان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جائیں گے

 ڈاکٹرشکیل کے ہمراہ ان کی صاحبزادی پروفیسرآمنہ اور ایک ساتھی پروفیسر بھی تھے، واقعے میں پروفیسر آمنہ کو بھی ایک گولی لگی ،جن کی حالت اب خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔ واقعے کے وقت تمام افراد ایرانی سفارتخانے کی ایک تقریب میں شرکت کیلئے جارہے تھے۔

ڈی آئی جی منیرشیخ کے مطابق  ڈاکٹرشکیل نے تھانہ مبینہ ٹاؤن میں یونیورسٹی کے ایک ساتھی کےخلاف درخواست دے رکھی تھی تاہم مختلف پہلوؤں کاجائزہ لینے کیلئے پولیس کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

کراچی پولیس چیف غلام قادر تھیبو نے پروفیسر شکیل اوج کے قتل میں ملوث ملزمان کی نشاندہی پر 20 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے، پروفیسر شکیل اوج کے جاں بحق ہونے کے بعد جامعہ کراچی سمیت سندھ بھر کی جامعات میں تدریسی عمل معطل کر دیا گیا جب کہ جامعہ کراچی میں ہونے والے تمام پرچے بھی ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔

دوسری جانب گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے پروفیسر شکیل اوج کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے آئی جی سندھ سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر قیصر کا کہنا ہے کہ پروفیسر شکیل اوج کی شہادت سے نہ صرف جامعہ کراچی بلکہ پورے ملک کا نقصان ہے، وہ ایک بہت قابل انسان تھے، وہ بہت سی کتابوں کے مصنف بھی تھے، ان کی تعلیمی خدمات کے پیشِ نظر حال ہی میں حکومت کی جانب سے انھیں ستارہ امتیاز کے لئے نامزد بھی کیا گیا تھا۔

ڈاکٹر قیصر کا کہنا تھا کہ جان بوجھ کر ایک منظم سازش کے تحت ملک کے پڑھے لکھے افراد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس میں ڈاکٹرز، پروفیسرز اور وکلاء  شامل  ہیں۔

Comments

- Advertisement -