تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

کراچی فائرنگ، جامعہ کراچی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر وحید الرحمان جاں بحق

کراچی: ایف بی ایریا میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے اسسٹنٹ پروفیسر جامعہ کراچی وحید الرحمان المعروف یاسررضوی جاں بحق ہوگئے۔

پولیس کے مطابق کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریا بلاک سولہ میں نامعلوم افراد نے کار پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں جامعہ کراچی کے اسسٹنٹ پروفیسر وحید الرحمان جاں بحق ہوگئے۔

مقتول وحید الرحمان جامعہ کراچی شعبہ ابلاغ عامہ کے اسسٹنٹ پروفیسر تھے۔

پولیس کے مطابق جامعہ کراچی کے اسسٹنٹ پروفیسر کو دستگیر کے علاقے میں رہائش گاہ سے یونیورسٹی جاتے ہوئے  دہشتگردوں نے نشانہ بنایا اور باآسانی فرار ہوگئے۔

پولیس کے مطابق دہشت گردوں نے شفیق استاد کی گاڑی پر نائن ایم ایم پستول کی آٹھ گولیاں برسائیں، ڈاکٹر وحیدالرحمان کو سر اور سینے میں پانچ گولیاں لگیں، جس سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے ۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے وہ وفاقی اردو یونیورسٹی میں بھی تدریس کے فرائض انجام دیتے رہے تھے، ڈاکٹر وحید الرحمان اپنے حلقہ احباب میں یاسر رضوی کے نام سےجانے جاتے تھے۔

جامعہ کراچی میں تدریسی عمل معطل

  کراچی شعبہ ابلاغ عامہ کے اسسٹنٹ پروفیسروحید الرحمان کے قتل کیخلاف جامعہ کراچی میں تعلیمی سرگرمیاں معطل ہوگئی ہیں جس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے، وحید الرحمان کے قتل کی اطلاع پر جامعہ کراچی کی فضاء سوگوار ہوگئی، طلبہ و طالبات او اساتذہ کی بڑی تعدادان کی رہائشگاہ پر پہنچنا شروع ہوگئی۔

انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے رہنما پروفیسر مطاہر نے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہے حکومت اساتذہ کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے کل بھی جامعہ کراچی میں تدریسی عمل معطل رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وفاقی اردو یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغ عامہ کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر توصیف احمد نے کہا ہے کہ وحیدالرحمان ایک اچھے ایماندار طالبعلم اوراساتذہ تھے جامعہ کراچی ایک علم دوست شخصیت سے محروم ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی اٹھارہ ستمبر دوہزار چودہ کو گلشن اقبال بیت المکرم مسجد کے قریب جامعہ کراچی کے ڈین فیکلٹی اسلامک اسٹڈیز ڈاکٹر شکیل اوج کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا، دس ستمبر دوہزار چودہ کوکراچی یونیورسٹی سے وابستہ علوم اسلامی کے استاد مولانا مرزا مسعود بیگ کو نارتھ ناظم آباد کے علاقے حیدری مارکیٹ فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

کراچی میں قتل کئے جانے والے علم دوست شہداء میں ڈینٹل کالج کے پروفیسرز ڈاکٹر جاوید قاضی، تقی ہادی کا نام بھی شامل ہے، بارہ اپریل کو این ای ڈی یونیورسٹی کے لیکچرر منتظر مہدی کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا جبکہ سبط جعفر کو بھی شہر بے اماں قتل کردیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -